ممبئی، 30/دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ناسک کے ترمبکیشور میں دو پجاریوں کے دفاتر اور گھروں میں انکم ٹیکس محکمہ کی تلاشی کی کارروائی پر شیوسینا نے آج جاننا چاہا کہ کیا افسر ان ہندو مندروں کے علاوہ دیگر مذہبی مقامات پر بھی ایسی ہی کاروائی کرنے کی ہمت دکھائیں گے۔حکمران بی جے پی کی اتحادی شیوسینا نے آج اپنے ترجمان اخبار’سامنا‘ میں شائع ایک اداریہ میں کہاکہ ان پجاریوں کے پاس پیسے ہوتے ہیں، پھر بھی یہ پیسے غیر قانونی طریقوں سے نہیں آتے ہیں، انتہائی خراب حالات میں سخت محنت کر کے پیسے حاصل کرنے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔اس نے کہا ہے کہ ترمبکیشور ایک ایسی جگہ ہے جہاں ہر طرح کی ہندو رسم اداکی جاتی ہے جس کے لیے ملک بھر سے لوگ آتے ہیں،لوگ کہتے ہیں کہ یہاں کے پجاریوں کے پاس ضرور ہی کافی زیادہ دولت ہو گی، لیکن پادریوں کے پاس کتنا پیسہ ہوگا؟ ان کے پاس دولت ہوگی بھی تو بھی یہ دولت غیر قانونی طریقوں سے حاصل نہیں کی جاتی ہے۔خبروں کے مطابق،مبینہ طور پر بغیر غیر اعلانیہ دولت رکھنے کو لے کر گزشتہ منگل کو پجاریوں کے دفاتر اور گھروں کی تلاشی لی گئی تھی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بلیک منی کے خلاف مہم کے مقصد سے 500اور 1000روپے کے پرانے نوٹوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد سے انکم ٹیکس محکمہ اورای ڈی کی طرف سے ملک بھر میں تلاشی مہم جا ری ہے۔